Tuesday, October 19, 2010

حضرت مولانا محمد ولی رحمانی ملک کی دس مقبول ترین شخصیتوں میں سے ایک


حضرت رحمانی ملک کی دس مقبول ترین شخصیتوں میں سے ایک
کولکاتہ ۱۵؍ اکتوبر ۲۰۱۰ء
تعلیمی اور سماجی میدان میں خاص طور پر نمایاں خدمات انجام دینے کے نتیجہ میں خانقاہ رحمانی مونگیر کے سجادہ نشیں مفکراسلام حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب کو راجیو گاندھی اکسیلنس ایوارڈ سے نوازا گیا، یہ ایوارڈ دہلی میں ۱۸؍ستمبر کو انھیں دیا گیا، یہ ماضی میں ملک کی ایسی بڑی شخصیت کو دیا جاچکا ہے، جن کی مختلف میدانوں میں اہم خدمت رہی ہے، اس سال یہ دوسرا موقعہ ہے، جب حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی کو ملک کے پروقار ایوارڈ سے نوازا گیا، اس سے پہلے انھیں بھارت جیوتی ایوارڈسے نوازا گیاتھا، دوسال قبل انھیں سکشا رتن کا ایوارڈ دیا گیا تھا__ابھی حال ہی میں دس بڑے شہروں میں کرائے گئے سروے کے مطابق وہ ہندوستان کے دس سب سے زیادہ مقبول شخصیتوں میں سے ایک قرار دیئے گئے تھے، اور وہ تنہا عالم دین ہیں جن کے حق میں بہت بڑی تعدادمیں لوگوں نے اپنی رائے دی تھی۔
حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب ہندوستان کے معتبر عالم دین، دینی اداروں کے سرپرست ہیں، مختلف تنظیموں کے بڑے ذمہ داروں میں ہیں، ایسے وقت میں جب مسلم بچے اعلی تعلیمی میدان میں پچھڑے ہوئے تھے، اور سچر کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق ان کی حالت دلتوں سے بدترہوگئی تھی، انھوں نے مسلم بچوں کو مفت آئی آئی ٹی (جے ای ای) کی کوچنگ کرایااور سو فیصد کامیابی کے ساتھ ان کا قائم کردہ ادارہ رحمانی ۳۰ اب پورے ملک میں قدم جما رہا ہے، اور پٹنہ کے علاوہ اورنگ آباد (مہاراشٹر) اور بنگلور میں بھی اسی طرز پرادارہ قائم کیا گیاہے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے مسلم بچوں کے لیے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کا کورس شروع کیا ہے،اور بیس طلبہ کی تعلیم وتربیت پونا میں ہورہی ہے، پچھلے سال سے فزکس میں آئی ایس سی میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کے لیے رحمانی فاؤنڈیشن کے تحت پی ایچ ڈی کی تیاری کا سلسلہ بھی قائم کیا ہے، جس سے مسلم بچے سائنس کے میدان میں نمایاں خدمت کرسکیں گے۔
ان غیر معمولی خدمات کے ساتھ انھوں نے نئی نسل میں علم حاصل کرنے اور دینی مزاج کے ساتھ اعلی تعلیم پانے کا ذوق جگایا ہے، جس کا اعتراف نہ صرف ملک کے اندر بلکہ بیرون ملک میں بھی ہے، دینی تعلیم کے لئے بھی ان کی خدمات قابل قدر ہیں، سماجی خدمات کے سلسلہ میں بھی کئی نمایاں کارنامے انھوں نے انجام دیئے ہیں، بنگلہ دیشی گھس پیٹھیوں کے معاملہ کو تدبیر کے ساتھ حل کرانے سے لیکر آنکھوں کے مفت آپریشن کیمپ تک ان کی خدمات کا دائرہ پھیلا ہؤا ہے، سماج سے جڑے ہوئے کام اور سماج سدھار کے وہ سرگرم نمائندہ ہیں، ان ساری خدمات کو دیکھتے ہوئے، انھیں راجیو گاندھی اکسیلنس ایوارڈ برائے ۲۰۰۹ء دیا گیا ہے۔
مرسل
محمد شمیم احمد
درگاہ روڈ، کولکاتہ

No comments:

Post a Comment